← Psalms 33/150 → |
اے راست بازو، رب کی خوشی مناؤ! کیونکہ مناسب ہے کہ سیدھی راہ پر چلنے والے اُس کی ستائش کریں۔ | .1 |
سرود بجا کر رب کی حمد و ثنا کرو۔ اُس کی تمجید میں دس تاروں والا ساز بجاؤ۔ | .2 |
اُس کی تمجید میں نیا گیت گاؤ، مہارت سے ساز بجا کر خوشی کے نعرے لگاؤ۔ | .3 |
کیونکہ رب کا کلام سچا ہے، اور وہ ہر کام وفاداری سے کرتا ہے۔ | .4 |
اُسے راست بازی اور انصاف پیارے ہیں، دنیا رب کی شفقت سے بھری ہوئی ہے۔ | .5 |
رب کے کہنے پر آسمان خلق ہوا، اُس کے منہ کے دم سے ستاروں کا پورا لشکر وجود میں آیا۔ | .6 |
وہ سمندر کے پانی کا بڑا ڈھیر جمع کرتا، پانی کی گہرائیوں کو گوداموں میں محفوظ رکھتا ہے۔ | .7 |
کُل دنیا رب کا خوف مانے، زمین کے تمام باشندے اُس سے دہشت کھائیں۔ | .8 |
کیونکہ اُس نے فرمایا تو فوراً وجود میں آیا، اُس نے حکم دیا تو اُسی وقت قائم ہوا۔ | .9 |
رب اقوام کا منصوبہ ناکام ہونے دیتا، وہ اُمّتوں کے ارادوں کو شکست دیتا ہے۔ | .10 |
لیکن رب کا منصوبہ ہمیشہ تک کامیاب رہتا، اُس کے دل کے ارادے پشت در پشت قائم رہتے ہیں۔ | .11 |
مبارک ہے وہ قوم جس کا خدا رب ہے، وہ قوم جسے اُس نے چن کر اپنی میراث بنا لیا ہے۔ | .12 |
رب آسمان سے نظر ڈال کر تمام انسانوں کا ملاحظہ کرتا ہے۔ | .13 |
اپنے تخت سے وہ زمین کے تمام باشندوں کا معائنہ کرتا ہے۔ | .14 |
جس نے اُن سب کے دلوں کو تشکیل دیا وہ اُن کے تمام کاموں پر دھیان دیتا ہے۔ | .15 |
بادشاہ کی بڑی فوج اُسے نہیں چھڑاتی، اور سورمے کی بڑی طاقت اُسے نہیں بچاتی۔ | .16 |
گھوڑا بھی مدد نہیں کر سکتا۔ جو اُس پر اُمید رکھے وہ دھوکا کھائے گا۔ اُس کی بڑی طاقت چھٹکارا نہیں دیتی۔ | .17 |
یقیناً رب کی آنکھ اُن پر لگی رہتی ہے جو اُس کا خوف مانتے اور اُس کی مہربانی کے انتظار میں رہتے ہیں، | .18 |
کہ وہ اُن کی جان موت سے بچائے اور کال میں محفوظ رکھے۔ | .19 |
ہماری جان رب کے انتظار میں ہے۔ وہی ہمارا سہارا، ہماری ڈھال ہے۔ | .20 |
ہمارا دل اُس میں خوش ہے، کیونکہ ہم اُس کے مُقدّس نام پر بھروسا رکھتے ہیں۔ | .21 |
اے رب، تیری مہربانی ہم پر رہے، کیونکہ ہم تجھ پر اُمید رکھتے ہیں۔ | .22 |
← Psalms 33/150 → |