← Psalms 32/150 → |
داؤد کا زبور۔ حکمت کا گیت۔ مبارک ہے وہ جس کے جرائم معاف کئے گئے، جس کے گناہ ڈھانپے گئے ہیں۔ | .1 |
مبارک ہے وہ جس کا گناہ رب حساب میں نہیں لائے گا اور جس کی روح میں فریب نہیں ہے۔ | .2 |
جب مَیں چپ رہا تو دن بھر آہیں بھرنے سے میری ہڈیاں گلنے لگیں۔ | .3 |
کیونکہ دن رات مَیں تیرے ہاتھ کے بوجھ تلے پِستا رہا، میری طاقت گویا موسمِ گرما کی جُھلستی تپش میں جاتی رہی۔ (سِلاہ) | .4 |
تب مَیں نے تیرے سامنے اپنا گناہ تسلیم کیا، مَیں اپنا گناہ چھپانے سے باز آیا۔ مَیں بولا، ”مَیں رب کے سامنے اپنے جرائم کا اقرار کروں گا۔“ تب تُو نے میرے گناہ کو معاف کر دیا۔ (سِلاہ) | .5 |
اِس لئے تمام ایمان دار اُس وقت تجھ سے دعا کریں جب تُو مل سکتا ہے۔ یقیناً جب بڑا سیلاب آئے تو اُن تک نہیں پہنچے گا۔ | .6 |
تُو میری چھپنے کی جگہ ہے، تُو مجھے پریشانی سے محفوظ رکھتا، مجھے نجات کے نغموں سے گھیر لیتا ہے۔ (سِلاہ) | .7 |
”مَیں تجھے تعلیم دوں گا، تجھے وہ راہ دکھاؤں گا جس پر تجھے جانا ہے۔ مَیں تجھے مشورہ دے کر تیری دیکھ بھال کروں گا۔ | .8 |
ناسمجھ گھوڑے یا خچر کی مانند نہ ہو، جن پر قابو پانے کے لئے لگام اور دہانے کی ضرورت ہے، ورنہ وہ تیرے پاس نہیں آئیں گے۔“ | .9 |
بےدین کی متعدد پریشانیاں ہوتی ہیں، لیکن جو رب پر بھروسا رکھے اُسے وہ اپنی شفقت سے گھیرے رکھتا ہے۔ | .10 |
اے راست بازو، رب کی خوشی میں جشن مناؤ! اے تمام دیانت دارو، شادمانی کے نعرے لگاؤ! | .11 |
← Psalms 32/150 → |