← Psalms 28/150 → |
داؤد کا زبور۔ اے رب، مَیں تجھے پکارتا ہوں۔ اے میری چٹان، خاموشی سے اپنا منہ مجھ سے نہ پھیر۔ کیونکہ اگر تُو چپ رہے تو مَیں موت کے گڑھے میں اُترنے والوں کی مانند ہو جاؤں گا۔ | .1 |
میری التجائیں سن جب مَیں چیختے چلّاتے تجھ سے مدد مانگتا ہوں، جب مَیں اپنے ہاتھ تیری سکونت گاہ کے مُقدّس ترین کمرے کی طرف اُٹھاتا ہوں۔ | .2 |
مجھے اُن بےدینوں کے ساتھ گھسیٹ کر سزا نہ دے جو غلط کام کرتے ہیں، جو اپنے پڑوسیوں سے بظاہر دوستانہ باتیں کرتے، لیکن دل میں اُن کے خلاف بُرے منصوبے باندھتے ہیں۔ | .3 |
اُنہیں اُن کی حرکتوں اور بُرے کاموں کا بدلہ دے۔ جو کچھ اُن کے ہاتھوں سے سرزد ہوا ہے اُس کی پوری سزا دے۔ اُنہیں اُتنا ہی نقصان پہنچا دے جتنا اُنہوں نے دوسروں کو پہنچایا ہے۔ | .4 |
کیونکہ نہ وہ رب کے اعمال پر، نہ اُس کے ہاتھوں کے کام پر توجہ دیتے ہیں۔ اللہ اُنہیں ڈھا دے گا اور دوبارہ کبھی تعمیر نہیں کرے گا۔ | .5 |
رب کی تمجید ہو، کیونکہ اُس نے میری التجا سن لی۔ | .6 |
رب میری قوت اور میری ڈھال ہے۔ اُس پر میرے دل نے بھروسا رکھا، اُس سے مجھے مدد ملی ہے۔ میرا دل شادیانہ بجاتا ہے، مَیں گیت گا کر اُس کی ستائش کرتا ہوں۔ | .7 |
رب اپنی قوم کی قوت اور اپنے مسح کئے ہوئے خادم کا نجات بخش قلعہ ہے۔ | .8 |
اے رب، اپنی قوم کو نجات دے! اپنی میراث کو برکت دے! اُن کی گلہ بانی کر کے اُنہیں ہمیشہ تک اُٹھائے رکھ۔ | .9 |
← Psalms 28/150 → |