← Psalms 25/150 → |
داؤد کا زبور۔ اے رب، مَیں تیرا آرزومند ہوں۔ | .1 |
اے میرے خدا، تجھ پر مَیں بھروسا رکھتا ہوں۔ مجھے شرمندہ نہ ہونے دے کہ میرے دشمن مجھ پر شادیانہ بجائیں۔ | .2 |
کیونکہ جو بھی تجھ پر اُمید رکھے وہ شرمندہ نہیں ہو گا جبکہ جو بلاوجہ بےوفا ہوتے ہیں وہی شرمندہ ہو جائیں گے۔ | .3 |
اے رب، اپنی راہیں مجھے دکھا، مجھے اپنے راستوں کی تعلیم دے۔ | .4 |
اپنی سچائی کے مطابق میری راہنمائی کر، مجھے تعلیم دے۔ کیونکہ تُو میری نجات کا خدا ہے۔ دن بھر مَیں تیرے انتظار میں رہتا ہوں۔ | .5 |
اے رب، اپنا وہ رحم اور مہربانی یاد کر جو تُو قدیم زمانے سے کرتا آیا ہے۔ | .6 |
اے رب، میری جوانی کے گناہوں اور میری بےوفا حرکتوں کو یاد نہ کر بلکہ اپنی بھلائی کی خاطر اور اپنی شفقت کے مطابق میرا خیال رکھ۔ | .7 |
رب بھلا اور عادل ہے، اِس لئے وہ گناہ گاروں کو صحیح راہ پر چلنے کی تلقین کرتا ہے۔ | .8 |
وہ فروتنوں کی انصاف کی راہ پر راہنمائی کرتا، حلیموں کو اپنی راہ کی تعلیم دیتا ہے۔ | .9 |
جو رب کے عہد اور احکام کے مطابق زندگی گزاریں اُنہیں رب مہربانی اور وفاداری کی راہوں پر لے چلتا ہے۔ | .10 |
اے رب، میرا قصور سنگین ہے، لیکن اپنے نام کی خاطر اُسے معاف کر۔ | .11 |
رب کا خوف ماننے والا کہاں ہے؟ رب خود اُسے اُس راہ کی تعلیم دے گا جو اُسے چننا ہے۔ | .12 |
تب وہ خوش حال رہے گا، اور اُس کی اولاد ملک کو میراث میں پائے گی۔ | .13 |
جو رب کا خوف مانیں اُنہیں وہ اپنے ہم راز بنا کر اپنے عہد کی تعلیم دیتا ہے۔ | .14 |
میری آنکھیں رب کو تکتی رہتی ہیں، کیونکہ وہی میرے پاؤں کو جال سے نکال لیتا ہے۔ | .15 |
میری طرف مائل ہو جا، مجھ پر مہربانی کر! کیونکہ مَیں تنہا اور مصیبت زدہ ہوں۔ | .16 |
میرے دل کی پریشانیاں دُور کر، مجھے میری تکالیف سے رِہائی دے۔ | .17 |
میری مصیبت اور تنگی پر نظر ڈال کر میری خطاؤں کو معاف کر۔ | .18 |
دیکھ، میرے دشمن کتنے زیادہ ہیں، وہ کتنا ظلم کر کے مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ | .19 |
میری جان کو محفوظ رکھ، مجھے بچا! مجھے شرمندہ نہ ہونے دے، کیونکہ مَیں تجھ میں پناہ لیتا ہوں۔ | .20 |
بےگناہی اور دیانت داری میری پہرہ داری کریں، کیونکہ مَیں تیرے انتظار میں رہتا ہوں۔ | .21 |
اے اللہ، فدیہ دے کر اسرائیل کو اُس کی تمام تکالیف سے آزاد کر! | .22 |
← Psalms 25/150 → |