← Psalms 19/150 → |
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ آسمان اللہ کے جلال کا اعلان کرتے ہیں، آسمانی گنبد اُس کے ہاتھوں کا کام بیان کرتا ہے۔ | .1 |
ایک دن دوسرے کو اطلاع دیتا، ایک رات دوسری کو خبر پہنچاتی ہے، | .2 |
لیکن زبان سے نہیں۔ گو اُن کی آواز سنائی نہیں دیتی، | .3 |
توبھی اُن کی آواز نکل کر پوری دنیا میں سنائی دیتی، اُن کے الفاظ دنیا کی انتہا تک پہنچ جاتے ہیں۔ وہاں اللہ نے آفتاب کے لئے خیمہ لگایا ہے۔ | .4 |
جس طرح دُولھا اپنی خواب گاہ سے نکلتا ہے اُسی طرح سورج نکل کر پہلوان کی طرح اپنی دوڑ دوڑنے پر خوشی مناتا ہے۔ | .5 |
آسمان کے ایک سرے سے چڑھ کر اُس کا چکر دوسرے سرے تک لگتا ہے۔ اُس کی تپتی گرمی سے کوئی بھی چیز پوشیدہ نہیں رہتی۔ | .6 |
رب کی شریعت کامل ہے، اُس سے جان میں جان آ جاتی ہے۔ رب کے احکام قابلِ اعتماد ہیں، اُن سے سادہ لوح دانش مند ہو جاتا ہے۔ | .7 |
رب کی ہدایات باانصاف ہیں، اُن سے دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ رب کے احکام پاک ہیں، اُن سے آنکھیں چمک اُٹھتی ہیں۔ | .8 |
رب کا خوف پاک ہے اور ابد تک قائم رہے گا۔ رب کے فرمان سچے اور سب کے سب راست ہیں۔ | .9 |
وہ سونے بلکہ خالص سونے کے ڈھیر سے زیادہ مرغوب ہیں۔ وہ شہد بلکہ چھتے کے تازہ شہد سے زیادہ میٹھے ہیں۔ | .10 |
اُن سے تیرے خادم کو آگاہ کیا جاتا ہے، اُن پر عمل کرنے سے بڑا اجر ملتا ہے۔ | .11 |
جو خطائیں بےخبری میں سرزد ہوئیں کون اُنہیں جانتا ہے؟ میرے پوشیدہ گناہوں کو معاف کر! | .12 |
اپنے خادم کو گستاخوں سے محفوظ رکھ تاکہ وہ مجھ پر حکومت نہ کریں۔ تب مَیں بےالزام ہو کر سنگین گناہ سے پاک رہوں گا۔ | .13 |
اے رب، بخش دے کہ میرے منہ کی باتیں اور میرے دل کی سوچ بچار تجھے پسند آئے۔ تُو ہی میری چٹان اور میرا چھڑانے والا ہے۔ | .14 |
← Psalms 19/150 → |