← Psalms 143/150 → |
داؤد کا زبور۔ اے رب، میری دعا سن، میری التجاؤں پر دھیان دے۔ اپنی وفاداری اور راستی کی خاطر میری سن! | .1 |
اپنے خادم کو اپنی عدالت میں نہ لا، کیونکہ تیرے حضور کوئی بھی جاندار راست باز نہیں ٹھہر سکتا۔ | .2 |
کیونکہ دشمن نے میری جان کا پیچھا کر کے اُسے خاک میں کچل دیا ہے۔ اُس نے مجھے اُن لوگوں کی طرح تاریکی میں بسا دیا ہے جو بڑے عرصے سے مُردہ ہیں۔ | .3 |
میرے اندر میری روح نڈھال ہے، میرے اندر میرا دل دہشت کے مارے بےحس و حرکت ہو گیا ہے۔ | .4 |
مَیں قدیم زمانے کے دن یاد کرتا اور تیرے کاموں پر غور و خوض کرتا ہوں۔ جو کچھ تیرے ہاتھوں نے کیا اُس میں مَیں محوِ خیال رہتا ہوں۔ | .5 |
مَیں اپنے ہاتھ تیری طرف اُٹھاتا ہوں، میری جان خشک زمین کی طرح تیری پیاسی ہے۔ (سِلاہ) | .6 |
اے رب، میری سننے میں جلدی کر۔ میری جان تو ختم ہونے والی ہے۔ اپنا چہرہ مجھ سے چھپائے نہ رکھ، ورنہ مَیں گڑھے میں اُترنے والوں کی مانند ہو جاؤں گا۔ | .7 |
صبح کے وقت مجھے اپنی شفقت کی خبر سنا، کیونکہ مَیں تجھ پر بھروسا رکھتا ہوں۔ مجھے وہ راہ دکھا جس پر مجھے جانا ہے، کیونکہ مَیں تیرا ہی آرزومند ہوں۔ | .8 |
اے رب، مجھے میرے دشمنوں سے چھڑا، کیونکہ مَیں تجھ میں پناہ لیتا ہوں۔ | .9 |
مجھے اپنی مرضی پوری کرنا سکھا، کیونکہ تُو میرا خدا ہے۔ تیرا نیک روح ہموار زمین پر میری راہنمائی کرے۔ | .10 |
اے رب، اپنے نام کی خاطر میری جان کو تازہ دم کر۔ اپنی راستی سے میری جان کو مصیبت سے بچا۔ | .11 |
اپنی شفقت سے میرے دشمنوں کو ہلاک کر۔ جو بھی مجھے تنگ کر رہے ہیں اُنہیں تباہ کر! کیونکہ مَیں تیرا خادم ہوں۔ | .12 |
← Psalms 143/150 → |