← Psalms 142/150 → |
حکمت کا گیت۔ دعا جو داؤد نے کی جب وہ غار میں تھا۔ مَیں مدد کے لئے چیختا چلّاتا رب کو پکارتا ہوں، مَیں زوردار آواز سے رب سے التجا کرتا ہوں۔ | .1 |
مَیں اپنی آہ و زاری اُس کے سامنے اُنڈیل دیتا، اپنی تمام مصیبت اُس کے حضور پیش کرتا ہوں۔ | .2 |
جب میری روح میرے اندر نڈھال ہو جاتی ہے تو تُو ہی میری راہ جانتا ہے۔ جس راستے میں مَیں چلتا ہوں اُس میں لوگوں نے پھندا چھپایا ہے۔ | .3 |
مَیں دہنی طرف نظر ڈال کر دیکھتا ہوں، لیکن کوئی نہیں ہے جو میرا خیال کرے۔ مَیں بچ نہیں سکتا، کوئی نہیں ہے جو میری جان کی فکر کرے۔ | .4 |
اے رب، مَیں مدد کے لئے تجھے پکارتا ہوں۔ مَیں کہتا ہوں، ”تُو میری پناہ گاہ اور زندوں کے ملک میں میرا موروثی حصہ ہے۔“ | .5 |
میری چیخوں پر دھیان دے، کیونکہ مَیں بہت پست ہو گیا ہوں۔ مجھے اُن سے چھڑا جو میرا پیچھا کر رہے ہیں، کیونکہ مَیں اُن پر قابو نہیں پا سکتا۔ | .6 |
میری جان کو قیدخانے سے نکال لا تاکہ تیرے نام کی ستائش کروں۔ جب تُو میرے ساتھ بھلائی کرے گا تو راست باز میرے ارد گرد جمع ہو جائیں گے۔ | .7 |
← Psalms 142/150 → |