← Psalms 141/150 → |
داؤد کا زبور۔ اے رب، مَیں تجھے پکار رہا ہوں، میرے پاس آنے میں جلدی کر! جب مَیں تجھے آواز دیتا ہوں تو میری فریاد پر دھیان دے! | .1 |
میری دعا تیرے حضور بخور کی قربانی کی طرح قبول ہو، میرے تیری طرف اُٹھائے ہوئے ہاتھ شام کی غلہ کی نذر کی طرح منظور ہوں۔ | .2 |
اے رب، میرے منہ پر پہرہ بٹھا، میرے ہونٹوں کے دروازے کی نگہبانی کر۔ | .3 |
میرے دل کو غلط بات کی طرف مائل نہ ہونے دے، ایسا نہ ہو کہ مَیں بدکاروں کے ساتھ مل کر بُرے کام میں ملوث ہو جاؤں اور اُن کے لذیذ کھانوں میں شرکت کروں۔ | .4 |
راست باز شفقت سے مجھے مارے اور مجھے تنبیہ کرے۔ میرا سر اِس سے انکار نہیں کرے گا، کیونکہ یہ اُس کے لئے شفابخش تیل کی مانند ہو گا۔ لیکن مَیں ہر وقت شریروں کی حرکتوں کے خلاف دعا کرتا ہوں۔ | .5 |
جب وہ گر کر اُس چٹان کے ہاتھ میں آئیں گے جو اُن کا منصف ہے تو وہ میری باتوں پر دھیان دیں گے، اور اُنہیں سمجھ آئے گی کہ وہ کتنی پیاری ہیں۔ | .6 |
اے اللہ، ہماری ہڈیاں اُس زمین کی مانند ہیں جس پر کسی نے اِتنے زور سے ہل چلایا ہے کہ ڈھیلے اُڑ کر اِدھر اُدھر بکھر گئے ہیں۔ ہماری ہڈیاں پاتال کے منہ تک بکھر گئی ہیں۔ | .7 |
اے رب قادرِ مطلق، میری آنکھیں تجھ پر لگی رہتی ہیں، اور مَیں تجھ میں پناہ لیتا ہوں۔ مجھے موت کے حوالے نہ کر۔ | .8 |
مجھے اُس جال سے محفوظ رکھ جو اُنہوں نے مجھے پکڑنے کے لئے بچھایا ہے۔ مجھے بدکاروں کے پھندوں سے بچائے رکھ۔ | .9 |
بےدین مل کر اُن کے اپنے جالوں میں اُلجھ جائیں جبکہ مَیں بچ کر آگے نکلوں۔ | .10 |
← Psalms 141/150 → |