← Psalms 116/150 → |
مَیں رب سے محبت رکھتا ہوں، کیونکہ اُس نے میری آواز اور میری التجا سنی ہے۔ | .1 |
اُس نے اپنا کان میری طرف جھکایا ہے، اِس لئے مَیں عمر بھر اُسے پکاروں گا۔ | .2 |
موت نے مجھے اپنی زنجیروں میں جکڑ لیا، اور پاتال کی پریشانیاں مجھ پر غالب آئیں۔ مَیں مصیبت اور دُکھ میں پھنس گیا۔ | .3 |
تب مَیں نے رب کا نام پکارا، ”اے رب، مہربانی کر کے مجھے بچا!“ | .4 |
رب مہربان اور راست ہے، ہمارا خدا رحیم ہے۔ | .5 |
رب سادہ لوگوں کی حفاظت کرتا ہے۔ جب مَیں پست حال تھا تو اُس نے مجھے بچایا۔ | .6 |
اے میری جان، اپنی آرام گاہ کے پاس واپس آ، کیونکہ رب نے تیرے ساتھ بھلائی کی ہے۔ | .7 |
کیونکہ اے رب، تُو نے میری جان کو موت سے، میری آنکھوں کو آنسو بہانے سے اور میرے پاؤں کو پھسلنے سے بچایا ہے۔ | .8 |
اب مَیں زندوں کی زمین میں رہ کر رب کے حضور چلوں گا۔ | .9 |
مَیں ایمان لایا اور اِس لئے بولا، ”مَیں شدید مصیبت میں پھنس گیا ہوں۔“ | .10 |
مَیں سخت گھبرا گیا اور بولا، ”تمام انسان دروغ گو ہیں۔“ | .11 |
جو بھلائیاں رب نے میرے ساتھ کی ہیں اُن سب کے عوض مَیں کیا دوں؟ | .12 |
مَیں نجات کا پیالہ اُٹھا کر رب کا نام پکاروں گا۔ | .13 |
مَیں رب کے حضور اُس کی ساری قوم کے سامنے ہی اپنی مَنتیں پوری کروں گا۔ | .14 |
رب کی نگاہ میں اُس کے ایمان داروں کی موت گراں قدر ہے۔ | .15 |
اے رب، یقیناً مَیں تیرا خادم، ہاں تیرا خادم اور تیری خادمہ کا بیٹا ہوں۔ تُو نے میری زنجیروں کو توڑ ڈالا ہے۔ | .16 |
مَیں تجھے شکرگزاری کی قربانی پیش کر کے تیرا نام پکاروں گا۔ | .17 |
مَیں رب کے حضور اُس کی ساری قوم کے سامنے ہی اپنی مَنتیں پوری کروں گا۔ | .18 |
مَیں رب کے گھر کی بارگاہوں میں، اے یروشلم تیرے بیچ میں ہی اُنہیں پورا کروں گا۔ رب کی حمد ہو۔ | .19 |
← Psalms 116/150 → |