← Proverbs 2/31 → |
میرے بیٹے، میری بات قبول کر کے میرے احکام اپنے دل میں محفوظ رکھ۔ | .1 |
اپنا کان حکمت پر دھر، اپنا دل سمجھ کی طرف مائل کر۔ | .2 |
بصیرت کے لئے آواز دے، چلّا کر سمجھ مانگ۔ | .3 |
اُسے یوں تلاش کر گویا چاندی ہو، اُس کا یوں کھوج لگا گویا پوشیدہ خزانہ ہو۔ | .4 |
اگر تُو ایسا کرے تو تجھے رب کے خوف کی سمجھ آئے گی اور اللہ کا عرفان حاصل ہو گا۔ | .5 |
کیونکہ رب ہی حکمت عطا کرتا، اُسی کے منہ سے عرفان اور سمجھ نکلتی ہے۔ | .6 |
وہ سیدھی راہ پر چلنے والوں کو کامیابی فراہم کرتا اور بےالزام زندگی گزارنے والوں کی ڈھال بنا رہتا ہے۔ | .7 |
کیونکہ وہ انصاف پسندوں کی راہوں کی پہرہ داری کرتا ہے۔ جہاں بھی اُس کے ایمان دار چلتے ہیں وہاں وہ اُن کی حفاظت کرتا ہے۔ | .8 |
تب تجھے راستی، انصاف، دیانت داری اور ہر اچھی راہ کی سمجھ آئے گی۔ | .9 |
کیونکہ تیرے دل میں حکمت داخل ہو جائے گی، اور علم و عرفان تیری جان کو پیارا ہو جائے گا۔ | .10 |
تمیز تیری حفاظت اور سمجھ تیری چوکیداری کرے گی۔ | .11 |
حکمت تجھے غلط راہ اور کج رَو باتیں کرنے والے سے بچائے رکھے گی۔ | .12 |
ایسے لوگ سیدھی راہ کو چھوڑ دیتے ہیں تاکہ تاریک راستوں پر چلیں، | .13 |
وہ بُری حرکتیں کرنے سے خوش ہو جاتے ہیں، غلط کام کی کج رَوی دیکھ کر جشن مناتے ہیں۔ | .14 |
اُن کی راہیں ٹیڑھی ہیں، اور وہ جہاں بھی چلیں آوارہ پھرتے ہیں۔ | .15 |
حکمت تجھے ناجائز عورت سے چھڑاتی ہے، اُس اجنبی عورت سے جو چِکنی چپڑی باتیں کرتی، | .16 |
جو اپنے جیون ساتھی کو ترک کر کے اپنے خدا کا عہد بھول جاتی ہے۔ | .17 |
کیونکہ اُس کے گھر میں داخل ہونے کا انجام موت، اُس کی راہوں کی منزلِ مقصود پاتال ہے۔ | .18 |
جو بھی اُس کے پاس جائے وہ واپس نہیں آئے گا، وہ زندگی بخش راہوں پر دوبارہ نہیں پہنچے گا۔ | .19 |
چنانچہ اچھے لوگوں کی راہ پر چل پھر، دھیان دے کہ تیرے قدم راست بازوں کے راستے پر رہیں۔ | .20 |
کیونکہ سیدھی راہ پر چلنے والے ملک میں آباد ہوں گے، آخرکار بےالزام ہی اُس میں باقی رہیں گے۔ | .21 |
لیکن بےدین ملک سے مٹ جائیں گے، اور بےوفاؤں کو اُکھاڑ کر ملک سے خارج کر دیا جائے گا۔ | .22 |
← Proverbs 2/31 → |