Numbers 15/36   

رب نے موسیٰ سے کہا، .1
”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جب تم اُس ملک میں داخل ہو گے جو مَیں تمہیں دوں گا .2
تو جلنے والی قربانیاں یوں پیش کرنا: اگر تم اپنے گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں میں سے ایسی قربانی پیش کرنا چاہو جس کی خوشبو رب کو پسند ہو تو ساتھ ساتھ ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرو جو ایک لٹر زیتون کے تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ یہ بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی، دلی خوشی کی قربانی یا کسی عید کی قربانی ہو۔ .3
تو جلنے والی قربانیاں یوں پیش کرنا: اگر تم اپنے گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں میں سے ایسی قربانی پیش کرنا چاہو جس کی خوشبو رب کو پسند ہو تو ساتھ ساتھ ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرو جو ایک لٹر زیتون کے تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ یہ بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی، دلی خوشی کی قربانی یا کسی عید کی قربانی ہو۔ .4
ہر بھیڑ کو پیش کرتے وقت ایک لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کرنا۔ .5
جب مینڈھا قربان کیا جائے 3 کلو گرام بہترین میدہ بھی ساتھ پیش کرنا جو سوا لٹر تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ .6
سوا لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کی جائے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ .7
اگر تُو رب کو بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی یا سلامتی کی قربانی کے طور پر جوان بَیل پیش کرنا چاہے .8
تو اُس کے ساتھ ساڑھے 4 کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرنا جو دو لٹر تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ .9
دو لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کی جائے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ .10
لازم ہے کہ جب بھی کسی گائے، بَیل، بھیڑ، مینڈھے، بکری یا بکرے کو چڑھایا جائے تو ایسا ہی کیا جائے۔ .11
اگر ایک سے زائد جانوروں کو قربان کرنا ہے تو ہر ایک کے لئے مقررہ غلہ اور مَے کی نذریں بھی ساتھ ہی پیش کی جائیں۔ .12
لازم ہے کہ ہر دیسی اسرائیلی جلنے والی قربانیاں پیش کرتے وقت ایسا ہی کرے۔ پھر اُن کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ .13
یہ بھی لازم ہے کہ اسرائیل میں عارضی یا مستقل طور پر رہنے والے پردیسی اِن اصولوں کے مطابق اپنی قربانیاں چڑھائیں۔ پھر اُن کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ .14
ملکِ کنعان میں رہنے والے تمام لوگوں کے لئے پابندیاں ایک جیسی ہیں، خواہ وہ دیسی ہوں یا پردیسی، کیونکہ رب کی نظر میں پردیسی تمہارے برابر ہے۔ یہ تمہارے اور تمہاری اولاد کے لئے دائمی اصول ہے۔ .15
تمہارے اور تمہارے ساتھ رہنے والے پردیسی کے لئے ایک ہی شریعت ہے۔“ .16
رب نے موسیٰ سے کہا، .17
”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جب تم اُس ملک میں داخل ہو گے جس میں مَیں تمہیں لے جا رہا ہوں .18
اور وہاں کی پیداوار کھاؤ گے تو پہلے اُس کا ایک حصہ اُٹھانے والی قربانی کے طور پر رب کو پیش کرنا۔ .19
فصل کے پہلے خالص آٹے میں سے میرے لئے ایک روٹی بنا کر اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرو۔ وہ گاہنے کی جگہ کی طرف سے رب کے لئے اُٹھانے والی قربانی ہو گی۔ .20
اپنی فصل کے پہلے خالص آٹے میں سے یہ قربانی پیش کیا کرو۔ یہ اصول ہمیشہ تک لاگو رہے۔ .21
ہو سکتا ہے کہ غیرارادی طور پر تم سے غلطی ہوئی ہے اور تم نے اُن احکام پر پورے طور پر عمل نہیں کیا جو رب موسیٰ کو دے چکا ہے .22
یا جو وہ آنے والی نسلوں کو دے گا۔ .23
اگر جماعت اِس بات سے ناواقف تھی اور غیرارادی طور پر اُس سے غلطی ہوئی تو پھر پوری جماعت ایک جوان بَیل بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔ ساتھ ہی وہ مقررہ غلہ اور مَے کی نذریں بھی پیش کرے۔ اِس کی خوشبو رب کو پسند ہو گی۔ اِس کے علاوہ جماعت گناہ کی قربانی کے لئے ایک بکرا پیش کرے۔ .24
امام اسرائیل کی پوری جماعت کا کفارہ دے تو اُنہیں معافی ملے گی، کیونکہ اُن کا گناہ غیرارادی تھا اور اُنہوں نے رب کو بھسم ہونے والی قربانی اور گناہ کی قربانی پیش کی ہے۔ .25
اسرائیلیوں کی پوری جماعت کو پردیسیوں سمیت معافی ملے گی، کیونکہ گناہ غیرارادی تھا۔ .26
اگر صرف ایک شخص سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو گناہ کی قربانی کے لئے وہ ایک یک سالہ بکری پیش کرے۔ .27
امام رب کے سامنے اُس شخص کا کفارہ دے۔ جب کفارہ دے دیا گیا تو اُسے معافی حاصل ہو گی۔ .28
یہی اصول پردیسی پر بھی لاگو ہے۔ اگر اُس سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو وہ معافی حاصل کرنے کے لئے وہی کچھ کرے جو اسرائیلی کو کرنا ہوتا ہے۔ .29
لیکن اگر کوئی دیسی یا پردیسی جان بوجھ کر گناہ کرتا ہے تو ایسا شخص رب کی اہانت کرتا ہے، اِس لئے لازم ہے کہ اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے۔ .30
اُس نے رب کا کلام حقیر جان کر اُس کے احکام توڑ ڈالے ہیں، اِس لئے اُسے ضرور قوم میں سے مٹایا جائے۔ وہ اپنے گناہ کا ذمہ دار ہے۔“ .31
جب اسرائیلی ریگستان میں سے گزر رہے تھے تو ایک آدمی کو پکڑا گیا جو ہفتے کے دن لکڑیاں جمع کر رہا تھا۔ .32
جنہوں نے اُسے پکڑا تھا وہ اُسے موسیٰ، ہارون اور پوری جماعت کے پاس لے آئے۔ .33
چونکہ صاف معلوم نہیں تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کِیا جائے اِس لئے اُنہوں نے اُسے گرفتار کر لیا۔ .34
پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”اِس آدمی کو ضرور سزائے موت دی جائے۔ پوری جماعت اُسے خیمہ گاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کرے۔“ .35
چنانچہ جماعت نے اُسے خیمہ گاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کیا، جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ .36
رب نے موسیٰ سے کہا، .37
”اسرائیلیوں کو بتانا کہ تم اور تمہارے بعد کی نسلیں اپنے لباس کے کناروں پر پُھندنے لگائیں۔ ہر پُھندنا ایک قرمزی ڈوری سے لباس کے ساتھ لگا ہو۔ .38
اِن پُھندنوں کو دیکھ کر تمہیں رب کے تمام احکام یاد رہیں گے اور تم اُن پر عمل کرو گے۔ پھر تم اپنے دلوں اور آنکھوں کی غلط خواہشوں کے پیچھے نہیں پڑو گے بلکہ زناکاری سے دُور رہو گے۔ .39
پھر تم میرے احکام کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو گے اور اپنے خدا کے سامنے مخصوص و مُقدّس رہو گے۔ .40
مَیں رب تمہارا خدا ہوں جو تمہیں مصر سے نکال لایا تاکہ تمہارا خدا ہوں۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“ .41

  Numbers 15/36