← Isaiah 54/66 → |
رب فرماتا ہے، ”خوشی کے نعرے لگا، تُو جو بےاولاد ہے، جو بچے کو جنم ہی نہیں دے سکتی۔ بلند آواز سے شادیانہ بجا، تُو جسے پیدائش کا درد نہ ہوا۔ کیونکہ اب ترک کی ہوئی عورت کے بچے شادی شدہ عورت کے بچوں سے زیادہ ہیں۔ | .1 |
اپنے خیمے کو بڑا بنا، اُس کے پردے ہر طرف بچھا! بچت مت کرنا! خیمے کے رسّے لمبے لمبے کر کے میخیں مضبوطی سے زمین میں ٹھونک دے۔ | .2 |
کیونکہ تُو تیزی سے دائیں اور بائیں طرف پھیل جائے گی، اور تیری اولاد دیگر قوموں پر قبضہ کر کے تباہ شدہ شہروں کو از سرِ نو آباد کرے گی۔ | .3 |
مت ڈرنا، تیری رُسوائی نہیں ہو گی۔ شرم سار نہ ہو، تیری بےحرمتی نہیں ہو گی۔ اب تُو اپنی جوانی کی شرمندگی بھول جائے گی، تیرے ذہن سے بیوہ ہونے کی ذلت اُتر جائے گی۔ | .4 |
کیونکہ تیرا خالق تیرا شوہر ہے، رب الافواج اُس کا نام ہے، اور تیرا چھڑانے والا اسرائیل کا قدوس ہے، جو پوری دنیا کا خدا کہلاتا ہے۔“ | .5 |
تیرا خدا فرماتا ہے، ”تُو متروکہ اور دل سے مجروح بیوی کی مانند ہے، اُس عورت کی مانند جس کے شوہر نے اُسے رد کیا، گو اُس کی شادی اُس وقت ہوئی جب کنواری ہی تھی۔ لیکن اب مَیں، رب نے تجھے بُلایا ہے۔ | .6 |
ایک ہی لمحے کے لئے مَیں نے تجھے ترک کیا، لیکن اب بڑے رحم سے تجھے جمع کروں گا۔ | .7 |
مَیں نے اپنے غضب کا پورا زور تجھ پر نازل کر کے پل بھر کے لئے اپنا چہرہ تجھ سے چھپا لیا، لیکن اب ابدی شفقت سے تجھ پر رحم کروں گا۔“ رب تیرا چھڑانے والا یہ فرماتا ہے۔ | .8 |
”بڑے سیلاب کے بعد مَیں نے نوح سے قَسم کھائی تھی کہ آئندہ سیلاب کبھی پوری زمین پر نہیں آئے گا۔ اِسی طرح اب مَیں قَسم کھا کر وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ نہ مَیں کبھی تجھ سے ناراض ہوں گا، نہ تجھے ملامت کروں گا۔ | .9 |
گو پہاڑ ہٹ جائیں اور پہاڑیاں جنبش کھائیں، لیکن میری شفقت تجھ پر سے کبھی نہیں ہٹے گی، میرا سلامتی کا عہد کبھی نہیں ہلے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے جو تجھ پر ترس کھاتا ہے۔ | .10 |
”بے چاری بیٹی یروشلم! شدید طوفان تجھ پر سے گزر گئے ہیں، اور کوئی نہیں ہے جو تجھے تسلی دے۔ دیکھ، مَیں تیری دیواروں کے پتھر مضبوط چونے سے جوڑ دوں گا اور تیری بنیادوں کو سنگِ لاجورد سے رکھ دوں گا۔ | .11 |
مَیں تیری دیواروں کو یاقوت، تیرے دروازوں کو آبِ بحر اور تیری تمام فصیل کو قیمتی جواہر سے تعمیر کروں گا۔ | .12 |
تیرے تمام فرزند رب سے تعلیم پائیں گے، اور تیری اولاد کی سلامتی عظیم ہو گی۔ | .13 |
تجھے انصاف کی مضبوط بنیاد پر رکھا جائے گا، چنانچہ دوسروں کے ظلم سے دُور رہ، کیونکہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ دہشت زدہ نہ ہو، کیونکہ دہشت کھانے کا سبب تیرے قریب نہیں آئے گا۔ | .14 |
اگر کوئی تجھ پر حملہ کرے بھی تو یہ میری طرف سے نہیں ہو گا، اِس لئے ہر حملہ آور شکست کھائے گا۔ | .15 |
دیکھ، مَیں ہی اُس لوہار کا خالق ہوں جو ہَوا دے کر کوئلوں کو دہکا دیتا ہے تاکہ کام کے لئے موزوں ہتھیار بنا لے۔ اور مَیں ہی نے تباہ کرنے والے کو خلق کیا تاکہ وہ بربادی کا کام انجام دے۔ | .16 |
چنانچہ جو بھی ہتھیار تجھ پر حملہ کرنے کے لئے تیار ہو جائے وہ ناکام ہو گا، اور جو بھی زبان تجھ پر الزام لگائے اُسے تُو مجرم ثابت کرے گا۔ یہی رب کے خادموں کا موروثی حصہ ہے، مَیں ہی اُن کی راست بازی برقرار رکھوں گا۔“ رب خود یہ فرماتا ہے۔ | .17 |
← Isaiah 54/66 → |