← Isaiah 43/66 → |
لیکن اب رب جس نے تجھے اے یعقوب خلق کیا اور تجھے اے اسرائیل تشکیل دیا فرماتا ہے، ”خوف مت کھا، کیونکہ مَیں نے عوضانہ دے کر تجھے چھڑایا ہے، مَیں نے تیرا نام لے کر تجھے بُلایا ہے، تُو میرا ہی ہے۔ | .1 |
پانی کی گہرائیوں میں سے گزرتے وقت مَیں تیرے ساتھ ہوں گا، دریاؤں کو پار کرتے وقت تُو نہیں ڈوبے گا۔ آگ میں سے گزرتے وقت نہ تُو جُھلس جائے گا، نہ شعلوں سے بھسم ہو جائے گا۔ | .2 |
کیونکہ مَیں رب تیرا خدا ہوں، مَیں اسرائیل کا قدوس اور تیرا نجات دہندہ ہوں۔ تجھے چھڑانے کے لئے مَیں عوضانہ کے طور پر مصر دیتا، تیری جگہ ایتھوپیا اور سِبا ادا کرتا ہوں۔ | .3 |
تُو میری نظر میں قیمتی اور عزیز ہے، تُو مجھے پیارا ہے، اِس لئے مَیں تیرے بدلے میں لوگ اور تیری جان کے عوض قومیں ادا کرتا ہوں۔ | .4 |
چنانچہ مت ڈرنا، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ مَیں تیری اولاد کو مشرق اور مغرب سے جمع کر کے واپس لاؤں گا۔ | .5 |
شمال کو مَیں حکم دوں گا، ’مجھے دو!‘ اور جنوب کو، ’اُنہیں مت روکنا!‘ میرے بیٹے بیٹیوں کو دنیا کی انتہا سے واپس لے آؤ، | .6 |
اُن سب کو جو میرا نام رکھتے ہیں اور جنہیں مَیں نے اپنے جلال کی خاطر خلق کیا، جنہیں مَیں نے تشکیل دے کر بنایا ہے۔“ | .7 |
اُس قوم کو نکال لاؤ جو آنکھیں رکھنے کے باوجود دیکھ نہیں سکتی، جو کان رکھنے کے باوجود سن نہیں سکتی۔ | .8 |
تمام غیرقومیں جمع ہو جائیں، تمام اُمّتیں اکٹھی ہو جائیں۔ اُن میں سے کون اِس کی پیش گوئی کر سکتا، کون ماضی کی باتیں سنا سکتا ہے؟ وہ اپنے گواہوں کو پیش کریں جو اُنہیں درست ثابت کریں، تاکہ لوگ سن کر کہیں، ”اُن کی بات بالکل صحیح ہے۔“ | .9 |
لیکن رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیلی قوم، تم ہی میرے گواہ ہو، تم ہی میرا خادم ہو جسے مَیں نے چن لیا تاکہ تم جان لو، مجھ پر ایمان لاؤ اور پہچان لو کہ مَیں ہی ہوں۔ نہ مجھ سے پہلے کوئی خدا وجود میں آیا، نہ میرے بعد کوئی آئے گا۔ | .10 |
مَیں، صرف مَیں رب ہوں، اور میرے سوا کوئی اَور نجات دہندہ نہیں ہے۔ | .11 |
مَیں ہی نے اِس کا اعلان کر کے تمہیں چھٹکارا دیا، مَیں ہی تمہیں اپنا کلام پہنچاتا رہا۔ اور یہ تمہارے درمیان کے کسی اجنبی معبود سے کبھی نہیں ہوا بلکہ صرف مجھ ہی سے۔ تم ہی میرے گواہ ہو کہ مَیں ہی خدا ہوں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔ | .12 |
”ازل سے مَیں وہی ہوں۔ کوئی نہیں ہے جو میرے ہاتھ سے چھڑا سکے۔ جب مَیں کچھ عمل میں لاتا ہوں تو کون اِسے بدل سکتا ہے؟“ | .13 |
رب جو تمہارا چھڑانے والا اور اسرائیل کا قدوس ہے فرماتا ہے، ”تمہاری خاطر مَیں بابل کے خلاف فوج بھیج کر تمام کنڈے تڑوا دوں گا۔ تب بابل کی شادمانی گریہ و زاری میں بدل جائے گی۔ | .14 |
مَیں رب ہوں، تمہارا قدوس جو اسرائیل کا خالق اور تمہارا بادشاہ ہے۔“ | .15 |
رب فرماتا ہے، ”مَیں ہی نے سمندر میں سے گزرنے کی راہ اور گہرے پانی میں سے راستہ بنا دیا۔ | .16 |
میرے کہنے پر مصر کی فوج اپنے سورماؤں، رتھوں اور گھوڑوں سمیت لڑنے کے لئے نکل آئے۔ اب وہ مل کر سمندر کی تہہ میں پڑے ہوئے ہیں اور دوبارہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔ وہ بتی کی طرح بجھ گئے۔ | .17 |
لیکن ماضی کی باتیں چھوڑ دو، جو کچھ گزر گیا ہے اُس پر دھیان نہ دو۔ | .18 |
کیونکہ دیکھو، مَیں ایک نیا کام وجود میں لا رہا ہوں جو ابھی پھوٹ نکلنے کو ہے۔ کیا یہ تمہیں نظر نہیں آ رہا؟ مَیں ریگستان میں راستہ اور بیابان میں نہریں بنا رہا ہوں۔ | .19 |
جنگلی جانور، گیدڑ اور عقابی اُلّو میرا احترام کریں گے، کیونکہ مَیں ریگستان میں پانی مہیا کروں گا، بیابان میں نہریں بناؤں گا تاکہ اپنی برگزیدہ قوم کو پانی پلاؤں۔ | .20 |
جو قوم مَیں نے اپنے لئے تشکیل دی ہے وہ میرے کام سنا کر میری تمجید کرے۔ | .21 |
اے یعقوب کی اولاد، اے اسرائیل، بات یہ نہیں کہ تُو نے مجھ سے فریاد کی، کہ تُو میری مرضی دریافت کرنے کے لئے کوشاں رہا۔ | .22 |
کیونکہ نہ تُو نے میرے لئے اپنی بھیڑبکریاں بھسم کیں، نہ اپنی ذبح کی قربانیوں سے میرا احترام کیا۔ نہ مَیں نے غلہ کی نذروں سے تجھ پر بوجھ ڈالا، نہ بخور کی قربانی سے تنگ کیا۔ | .23 |
تُو نے نہ میرے لئے قیمتی مسالا خریدا، نہ مجھے اپنی قربانیوں کی چربی سے خوش کیا۔ اِس کے برعکس تُو نے اپنے گناہوں سے مجھ پر بوجھ ڈالا اور اپنی بُری حرکتوں سے مجھے تنگ کیا۔ | .24 |
تاہم مَیں، ہاں مَیں ہی اپنی خاطر تیرے جرائم کو مٹا دیتا اور تیرے گناہوں کو ذہن سے نکال دیتا ہوں۔ | .25 |
جا، کچہری میں میرے خلاف مقدمہ دائر کر! آ، ہم دونوں عدالت میں حاضر ہو جائیں! اپنا معاملہ پیش کر تاکہ تُو بےقصور ثابت ہو۔ | .26 |
شروع میں تیرے خاندان کے بانی نے گناہ کیا، اور اُس وقت سے لے کر آج تک تیرے نمائندے مجھ سے بےوفا ہوتے آئے ہیں۔ | .27 |
اِس لئے مَیں مقدِس کے بزرگوں کو یوں رُسوا کروں گا کہ اُن کی مُقدّس حالت جاتی رہے گی، مَیں یعقوب کی اولاد اسرائیل کو مکمل تباہی اور لعن طعن کے لئے مخصوص کروں گا۔ | .28 |
← Isaiah 43/66 → |