← Isaiah 41/66 → |
”اے جزیرو، خاموش رہ کر میری بات سنو! اقوام از سرِ نو تقویت پائیں اور میرے حضور آئیں، پھر بات کریں۔ آؤ، ہم ایک دوسرے سے مل کر عدالت میں حاضر ہو جائیں! | .1 |
کون اُس آدمی کو جگا کر مشرق سے لایا ہے جس کے دامن میں انصاف ہے؟ کون دیگر قوموں کو اِس شخص کے حوالے کر کے بادشاہوں کو خاک میں ملاتا ہے؟ اُس کی تلوار سے وہ گرد ہو جاتے ہیں، اُس کی کمان سے لوگ ہَوا میں بھوسے کی طرح اُڑ کر بکھر جاتے ہیں۔ | .2 |
وہ اُن کا تعاقب کر کے صحیح سلامت آگے نکلتا ہے، بھاگتے ہوئے اُس کے پاؤں راستے کو نہیں چھوتے۔ | .3 |
کس نے یہ سب کچھ کیا، کس نے یہ انجام دیا؟ اُسی نے جو ابتدا ہی سے نسلوں کو بُلاتا آیا ہے۔ مَیں، رب اوّل ہوں، اور آخر میں آنے والوں کے ساتھ بھی مَیں وہی ہوں۔“ | .4 |
جزیرے یہ دیکھ کر ڈر گئے، دنیا کے دُوردراز علاقے کانپ اُٹھے ہیں۔ وہ قریب آتے ہوئے | .5 |
ایک دوسرے کو سہارا دے کر کہتے ہیں، ”حوصلہ رکھ!“ | .6 |
دست کار سنار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، اور جو بُت کی ناہمواریوں کو ہتھوڑے سے ٹھیک کرتا ہے وہ اہرن پر کام کرنے والے کی ہمت بڑھاتا اور ٹانکے کا معائنہ کر کے کہتا ہے، ”اب ٹھیک ہے!“ پھر مل کر بُت کو کیلوں سے مضبوط کرتے ہیں تاکہ ہلے نہ۔ | .7 |
”لیکن تُو میرے خادم اسرائیل، تُو فرق ہے۔ اے یعقوب کی قوم، مَیں نے تجھے چن لیا، اور تُو میرے دوست ابراہیم کی اولاد ہے۔ | .8 |
مَیں تجھے پکڑ کر دنیا کی انتہا سے لایا، اُس کے دُوردراز کونوں سے بُلایا۔ مَیں نے فرمایا، ’تُو میرا خادم ہے۔‘ مَیں نے تجھے رد نہیں کیا بلکہ تجھے چن لیا ہے۔ | .9 |
چنانچہ مت ڈر، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ دہشت مت کھا، کیونکہ مَیں تیرا خدا ہوں۔ مَیں تجھے مضبوط کرتا، تیری مدد کرتا، تجھے اپنے دہنے ہاتھ کے انصاف سے قائم رکھتا ہوں۔ | .10 |
دیکھ، جتنے بھی تیرے خلاف طیش میں آ گئے ہیں وہ سب شرمندہ ہو جائیں گے، اُن کا منہ کالا ہو جائے گا۔ تجھ سے جھگڑنے والے ہیچ ہی ثابت ہو کر ہلاک ہو جائیں گے۔ | .11 |
تب تُو اپنے مخالفوں کا پتا کرے گا لیکن اُن کا نام و نشان تک نہیں ملے گا۔ تجھ سے لڑنے والے ختم ہی ہوں گے، ایسا ہی لگے گا کہ وہ کبھی تھے نہیں۔ | .12 |
کیونکہ مَیں رب تیرا خدا ہوں۔ مَیں تیرے دہنے ہاتھ کو پکڑ کر تجھے بتاتا ہوں، ’مت ڈرنا، مَیں ہی تیری مدد کرتا ہوں۔‘ | .13 |
اے کیڑے یعقوب مت ڈر، اے چھوٹی قوم اسرائیل خوف مت کھا۔ کیونکہ مَیں ہی تیری مدد کروں گا، اور جو عوضانہ دے کر تجھے چھڑا رہا ہے وہ اسرائیل کا قدوس ہے۔“ یہ ہے رب کا فرمان۔ | .14 |
”میرے ہاتھ سے تُو گاہنے کا نیا اور متعدد تیز نوکیں رکھنے والا آلہ بنے گا۔ تب تُو پہاڑوں کو گاہ کر ریزہ ریزہ کر دے گا، اور پہاڑیاں بھوسے کی مانند ہو جائیں گی۔ | .15 |
تُو اُنہیں اُچھال اُچھال کر اُڑائے گا تو ہَوا اُنہیں لے جائے گی، آندھی اُنہیں دُور تک بکھیر دے گی۔ لیکن تُو رب کی خوشی منائے گا اور اسرائیل کے قدوس پر فخر کرے گا۔ | .16 |
غریب اور ضرورت مند پانی کی تلاش میں ہیں، لیکن بےفائدہ، اُن کی زبانیں پیاس کے مارے خشک ہو گئی ہیں۔ لیکن مَیں، رب اُن کی سنوں گا، مَیں جو اسرائیل کا خدا ہوں اُنہیں ترک نہیں کروں گا۔ | .17 |
مَیں بنجر بلندیوں پر ندیاں جاری کروں گا اور وادیوں میں چشمے پھوٹنے دوں گا۔ مَیں ریگستان کو جوہڑ میں اور سوکھی سوکھی زمین کو پانی کے سوتوں میں بدل دوں گا۔ | .18 |
میرے ہاتھ سے ریگستان میں دیودار، کیکر، مہندی اور زیتون کے درخت لگیں گے، بیابان میں جونیپر، صنوبر اور سرو کے درخت مل کر اُگیں گے۔ | .19 |
مَیں یہ اِس لئے کروں گا کہ لوگ دھیان دے کر جان لیں کہ رب کے ہاتھ نے یہ سب کچھ کیا ہے، کہ اسرائیل کے قدوس نے یہ پیدا کیا ہے۔“ | .20 |
رب جو یعقوب کا بادشاہ ہے فرماتا ہے، ”آؤ، عدالت میں اپنا معاملہ پیش کرو، اپنے دلائل بیان کرو۔ | .21 |
آؤ، اپنے بُتوں کو لے آؤ تاکہ وہ ہمیں بتائیں کہ کیا کیا پیش آنا ہے۔ ماضی میں کیا کیا ہوا؟ بتاؤ، تاکہ ہم دھیان دیں۔ یا ہمیں مستقبل کی باتیں سناؤ، | .22 |
وہ کچھ جو آنے والے دنوں میں ہو گا، تاکہ ہمیں معلوم ہو جائے کہ تم دیوتا ہو۔ کم از کم کچھ نہ کچھ کرو، خواہ اچھا ہو یا بُرا، تاکہ ہم گھبرا کر ڈر جائیں۔ | .23 |
تم تو کچھ بھی نہیں ہو، اور تمہارا کام بھی بےکار ہے۔ جو تمہیں چن لیتا ہے وہ قابلِ گھن ہے۔ | .24 |
اب مَیں نے شمال سے ایک آدمی کو جگا دیا ہے، اور وہ میرا نام لے کر مشرق سے آ رہا ہے۔ یہ شخص حکمرانوں کو مٹی کی طرح کچل دیتا ہے، اُنہیں گارے کو نرم کرنے والے کمہار کی طرح روند دیتا ہے۔ | .25 |
کس نے ابتدا سے اِس کا اعلان کیا تاکہ ہمیں علم ہو؟ کس نے پہلے سے اِس کی پیش گوئی کی تاکہ ہم کہیں، ’اُس نے بالکل صحیح کہا ہے‘؟ کوئی نہیں تھا جس نے پہلے سے اِس کا اعلان کر کے اِس کی پیش گوئی کی۔ کوئی نہیں تھا جس نے تمہارے منہ سے اِس کے بارے میں ایک لفظ بھی سنا۔ | .26 |
کس نے صیون کو پہلے بتا دیا، ’وہ دیکھو، تیرا سہارا آنے کو ہے!‘ مَیں ہی نے یہ فرمایا، مَیں ہی نے یروشلم کو خوش خبری کا پیغمبر عطا کیا۔ | .27 |
لیکن جب مَیں اپنے ارد گرد دیکھتا ہوں تو کوئی نہیں ہے جو مجھے مشورہ دے، کوئی نہیں جو میرے سوال کا جواب دے۔ | .28 |
دیکھو، یہ سب دھوکا ہی دھوکا ہیں۔ اُن کے کام ہیچ اور اُن کے ڈھالے ہوئے مجسمے خالی ہَوا ہی ہیں۔ | .29 |
← Isaiah 41/66 → |