← Ezekiel 15/48 → |
رب مجھ سے ہم کلام ہوا، | .1 |
”اے آدم زاد، انگور کی بیل کی لکڑی کس لحاظ سے جنگل کی دیگر لکڑیوں سے بہتر ہے؟ | .2 |
کیا یہ کسی کام آ جاتی ہے؟ کیا یہ کم از کم کھونٹیاں بنانے کے لئے استعمال ہو سکتی ہے جن سے چیزیں لٹکائی جا سکیں؟ ہرگز نہیں! | .3 |
اُسے ایندھن کے طور پر آگ میں پھینکا جاتا ہے۔ اِس کے بعد جب اُس کے دو سرے بھسم ہوئے ہیں اور بیچ میں بھی آگ لگ گئی ہے تو کیا وہ کسی کام آ جاتی ہے؟ | .4 |
آگ لگنے سے پہلے بھی بےکار تھی، تو اب وہ کس کام آئے گی جب اُس کے دو سرے بھسم ہوئے ہیں بلکہ بیچ میں بھی آگ لگ گئی ہے؟ | .5 |
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ یروشلم کے باشندے انگور کی بیل کی لکڑی جیسے ہیں جنہیں مَیں جنگل کے درختوں کے درمیان سے نکال کر آگ میں پھینک دیتا ہوں۔ | .6 |
کیونکہ مَیں اُن کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوں گا۔ گو وہ آگ سے بچ نکلے ہیں توبھی آخرکار آگ ہی اُنہیں بھسم کرے گی۔ جب مَیں اُن کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوں گا تو تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ | .7 |
پورے ملک کو مَیں ویران و سنسان کر دوں گا، اِس لئے کہ وہ بےوفا ثابت ہوئے ہیں۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“ | .8 |
← Ezekiel 15/48 → |