Deuteronomy 17/34   

رب اپنے خدا کو ناقص گائےبَیل یا بھیڑبکری پیش نہ کرنا، کیونکہ وہ ایسی قربانی سے نفرت رکھتا ہے۔ .1
جب تُو اُن شہروں میں آباد ہو جائے گا جو رب تیرا خدا تجھے دے گا تو ہو سکتا ہے کہ تیرے درمیان کوئی مرد یا عورت رب تیرے خدا کا عہد توڑ کر وہ کچھ کرے جو اُسے بُرا لگے۔ .2
مثلاً وہ دیگر معبودوں کو یا سورج، چاند یا ستاروں کے پورے لشکر کو سجدہ کرے، حالانکہ مَیں نے یہ منع کیا ہے۔ .3
جب بھی تجھے اِس قسم کی خبر ملے تو اِس کا پورا کھوج لگا۔ اگر بات درست نکلے اور ایسی گھنونی حرکت واقعی اسرائیل میں کی گئی ہو .4
تو قصوروار کو شہر کے باہر لے جا کر سنگسار کر دینا۔ .5
لیکن لازم ہے کہ پہلے کم از کم دو یا تین لوگ گواہی دیں کہ اُس نے ایسا ہی کیا ہے۔ اُسے سزائے موت دینے کے لئے ایک گواہ کافی نہیں۔ .6
پہلے گواہ اُس پر پتھر پھینکیں، اِس کے بعد باقی تمام لوگ اُسے سنگسار کریں۔ یوں تُو اپنے درمیان سے بُرائی مٹا دے گا۔ .7
اگر تیرے شہر کے قاضیوں کے لئے کسی مقدمے کا فیصلہ کرنا مشکل ہو تو اُس مقدِس میں آ کر اپنا معاملہ پیش کر جو رب تیرا خدا چنے گا، خواہ کسی کو قتل کیا گیا ہو، اُسے زخمی کر دیا گیا ہو یا کوئی اَور مسئلہ ہو۔ .8
لاوی کے قبیلے کے اماموں اور مقدِس میں خدمت کرنے والے قاضی کو اپنا مقدمہ پیش کر، اور وہ فیصلہ کریں۔ .9
جو فیصلہ وہ اُس مقدِس میں کریں گے جو رب چنے گا اُسے ماننا پڑے گا۔ جو بھی ہدایت وہ دیں اُس پر احتیاط سے عمل کر۔ .10
شریعت کی جو بھی بات وہ تجھے سکھائیں اور جو بھی فیصلہ وہ دیں اُس پر عمل کر۔ جو کچھ بھی وہ تجھے بتائیں اُس سے نہ دائیں اور نہ بائیں طرف مُڑنا۔ .11
جو مقدِس میں رب تیرے خدا کی خدمت کرنے والے قاضی یا امام کو حقیر جان کر اُن کی نہیں سنتا اُسے سزائے موت دی جائے۔ یوں تُو اسرائیل سے بُرائی مٹا دے گا۔ .12
پھر تمام لوگ یہ سن کر ڈر جائیں گے اور آئندہ ایسی گستاخی کرنے کی جرٲت نہیں کریں گے۔ .13
تُو جلد ہی اُس ملک میں داخل ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے۔ جب تُو اُس پر قبضہ کر کے اُس میں آباد ہو جائے گا تو ہو سکتا ہے کہ تُو ایک دن کہے، ”آؤ ہم ارد گرد کی تمام قوموں کی طرح بادشاہ مقرر کریں جو ہم پر حکومت کرے۔“ .14
اگر تُو ایسا کرے تو صرف وہ شخص مقرر کر جسے رب تیرا خدا چنے گا۔ وہ پردیسی نہ ہو بلکہ تیرا اپنا اسرائیلی بھائی ہو۔ .15
بادشاہ بہت زیادہ گھوڑے نہ رکھے، نہ اپنے لوگوں کو اُنہیں خریدنے کے لئے مصر بھیجے۔ کیونکہ رب نے تجھ سے کہا ہے کہ کبھی وہاں واپس نہ جانا۔ .16
تیرا بادشاہ زیادہ بیویاں بھی نہ رکھے، ورنہ اُس کا دل رب سے دُور ہو جائے گا۔ اور وہ حد سے زیادہ سونا چاندی جمع نہ کرے۔ .17
تخت نشین ہوتے وقت وہ لاوی کے قبیلے کے اماموں کے پاس پڑی اِس شریعت کی نقل لکھوائے۔ .18
یہ کتاب اُس کے پاس محفوظ رہے، اور وہ عمر بھر روزانہ اِسے پڑھتا رہے تاکہ رب اپنے خدا کا خوف ماننا سیکھے۔ تب وہ شریعت کی تمام باتوں کی پیروی کرے گا، .19
اپنے آپ کو اپنے اسرائیلی بھائیوں سے زیادہ اہم نہیں سمجھے گا اور کسی طرح بھی شریعت سے ہٹ کر کام نہیں کرے گا۔ نتیجے میں وہ اور اُس کی اولاد بہت عرصے تک اسرائیل پر حکومت کریں گے۔ .20

  Deuteronomy 17/34