Deuteronomy 16/34   

ابیب کے مہینے میں رب اپنے خدا کی تعظیم میں فسح کی عید منانا، کیونکہ اِس مہینے میں وہ تجھے رات کے وقت مصر سے نکال لایا۔ .1
اُس جگہ جمع ہو جا جو رب اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا۔ اُسے قربانی کے لئے بھیڑبکریاں یا گائےبَیل پیش کرنا۔ .2
گوشت کے ساتھ بےخمیری روٹی کھانا۔ سات دن تک یہی روٹی کھا، بالکل اُسی طرح جس طرح تُو نے کیا جب جلدی جلدی مصر سے نکلا۔ مصیبت کی یہ روٹی اِس لئے کھا تاکہ وہ دن تیرے جیتے جی یاد رہے جب تُو مصر سے روانہ ہوا۔ .3
لازم ہے کہ عید کے ہفتے کے دوران تیرے پورے ملک میں خمیر نہ پایا جائے۔ جو قربانی تُو عید کے پہلے دن کی شام کو پیش کرے اُس کا گوشت اُسی وقت کھا لے۔ اگلی صبح تک کچھ باقی نہ رہ جائے۔ .4
فسح کی قربانی کسی بھی شہر میں جو رب تیرا خدا تجھے دے گا نہ چڑھانا .5
بلکہ صرف اُس جگہ جو وہ اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا۔ مصر سے نکلتے وقت کی طرح قربانی کے جانور کو سورج ڈوبتے وقت ذبح کر۔ .6
پھر اُسے بھون کر اُس جگہ کھانا جو رب تیرا خدا چنے گا۔ اگلی صبح اپنے گھر واپس چلا جا۔ .7
عید کے پہلے چھ دن بےخمیری روٹی کھاتا رہ۔ ساتویں دن کام نہ کرنا بلکہ رب اپنے خدا کی عبادت کے لئے جمع ہو جانا۔ .8
جب اناج کی فصل کی کٹائی شروع ہو گی تو پہلے دن کے سات ہفتے بعد .9
فصل کی کٹائی کی عید منانا۔ رب اپنے خدا کو اُتنا پیش کر جتنا جی چاہے۔ وہ اُس برکت کے مطابق ہو جو اُس نے تجھے دی ہے۔ .10
اِس کے لئے بھی اُس جگہ جمع ہو جا جو رب اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا۔ وہاں اُس کے حضور خوشی منا۔ تیرے بال بچے، تیرے غلام اور لونڈیاں اور تیرے شہروں میں رہنے والے لاوی، پردیسی، یتیم اور بیوائیں سب تیری خوشی میں شریک ہوں۔ .11
اِن احکام پر ضرور عمل کرنا اور مت بھولنا کہ تُو مصر میں غلام تھا۔ .12
اناج گاہنے اور انگور کا رس نکالنے کے بعد جھونپڑیوں کی عید منانا جس کا دورانیہ سات دن ہو۔ .13
عید کے موقع پر خوشی منانا۔ تیرے بال بچے، تیرے غلام اور لونڈیاں اور تیرے شہروں میں بسنے والے لاوی، پردیسی، یتیم اور بیوائیں سب تیری خوشی میں شریک ہوں۔ .14
جو جگہ رب تیرا خدا مقدِس کے لئے چنے گا وہاں اُس کی تعظیم میں سات دن تک یہ عید منانا۔ کیونکہ رب تیرا خدا تیری تمام فصلوں اور محنت کو برکت دے گا، اِس لئے خوب خوشی منانا۔ .15
اسرائیل کے تمام مرد سال میں تین مرتبہ اُس مقدِس پر حاضر ہو جائیں جو رب تیرا خدا چنے گا یعنی بےخمیری روٹی کی عید، فصل کی کٹائی کی عید اور جھونپڑیوں کی عید پر۔ کوئی بھی رب کے حضور خالی ہاتھ نہ آئے۔ .16
ہر کوئی اُس برکت کے مطابق دے جو رب تیرے خدا نے اُسے دی ہے۔ .17
اپنے اپنے قبائلی علاقے میں قاضی اور نگہبان مقرر کر۔ وہ ہر اُس شہر میں ہوں جو رب تیرا خدا تجھے دے گا۔ وہ انصاف سے لوگوں کی عدالت کریں۔ .18
نہ کسی کے حقوق مارنا، نہ جانب داری دکھانا۔ رشوت قبول نہ کرنا، کیونکہ رشوت دانش مندوں کو اندھا کر دیتی اور راست باز کی باتیں پلٹ دیتی ہے۔ .19
صرف اور صرف انصاف کے مطابق چل تاکہ تُو جیتا رہے اور اُس ملک پر قبضہ کرے جو رب تیرا خدا تجھے دے گا۔ .20
جہاں تُو رب اپنے خدا کے لئے قربان گاہ بنائے گا وہاں نہ یسیرت دیوی کی پوجا کے لئے لکڑی کا کھمبا .21
اور نہ کوئی ایسا پتھر کھڑا کرنا جس کی پوجا لوگ کرتے ہیں۔ رب تیرا خدا اِن چیزوں سے نفرت رکھتا ہے۔ .22

  Deuteronomy 16/34