2Chronicles 8/36   

رب کے گھر اور شاہی محل کو تعمیر کرنے میں 20 سال صَرف ہوئے تھے۔ .1
اِس کے بعد سلیمان نے وہ آبادیاں نئے سرے سے تعمیر کیں جو حیرام نے اُسے دے دی تھیں۔ اِن میں اُس نے اسرائیلیوں کو بسا دیا۔ .2
ایک فوجی مہم کے دوران اُس نے حمات ضوباہ پر حملہ کر کے اُس پر قبضہ کر لیا۔ .3
اِس کے علاوہ اُس نے حمات کے علاقے میں گودام کے شہر بنائے۔ ریگستان کے شہر تدمور میں اُس نے بہت سا تعمیری کام کرایا .4
اور اِسی طرح بالائی اور نشیبی بیت حَورون اور بعلات میں بھی۔ اِن شہروں کے لئے اُس نے فصیل اور کنڈے والے دروازے بنوائے۔ سلیمان نے اپنے گوداموں کے لئے اور اپنے رتھوں اور گھوڑوں کو رکھنے کے لئے بھی شہر بنوائے۔ جو کچھ بھی وہ یروشلم، لبنان یا اپنی سلطنت کی کسی اَور جگہ بنوانا چاہتا تھا وہ اُس نے بنوایا۔ .5
اور اِسی طرح بالائی اور نشیبی بیت حَورون اور بعلات میں بھی۔ اِن شہروں کے لئے اُس نے فصیل اور کنڈے والے دروازے بنوائے۔ سلیمان نے اپنے گوداموں کے لئے اور اپنے رتھوں اور گھوڑوں کو رکھنے کے لئے بھی شہر بنوائے۔ جو کچھ بھی وہ یروشلم، لبنان یا اپنی سلطنت کی کسی اَور جگہ بنوانا چاہتا تھا وہ اُس نے بنوایا۔ .6
جن آدمیوں کی سلیمان نے بیگار پر بھرتی کی وہ اسرائیلی نہیں تھے بلکہ حِتّی، اموری، فرِزّی، حِوّی اور یبوسی یعنی کنعان کے پہلے باشندوں کی وہ اولاد تھے جو باقی رہ گئے تھے۔ ملک پر قبضہ کرتے وقت اسرائیلی اِن قوموں کو پورے طور پر مٹا نہ سکے، اور آج تک اِن کی اولاد کو اسرائیل کے لئے بےگار میں کام کرنا پڑتا ہے۔ .7
جن آدمیوں کی سلیمان نے بیگار پر بھرتی کی وہ اسرائیلی نہیں تھے بلکہ حِتّی، اموری، فرِزّی، حِوّی اور یبوسی یعنی کنعان کے پہلے باشندوں کی وہ اولاد تھے جو باقی رہ گئے تھے۔ ملک پر قبضہ کرتے وقت اسرائیلی اِن قوموں کو پورے طور پر مٹا نہ سکے، اور آج تک اِن کی اولاد کو اسرائیل کے لئے بےگار میں کام کرنا پڑتا ہے۔ .8
لیکن سلیمان نے اسرائیلیوں کو ایسے کام کرنے پر مجبور نہ کیا بلکہ وہ اُس کے فوجی اور رتھوں کے فوجیوں کے افسر بن گئے، اور اُنہیں رتھوں اور گھوڑوں پر مقرر کیا گیا۔ .9
سلیمان کے تعمیری کام پر بھی 250 اسرائیلی مقرر تھے جو ضلعوں پر مقرر افسروں کے تابع تھے۔ یہ لوگ تعمیری کام کرنے والوں کی نگرانی کرتے تھے۔ .10
فرعون کی بیٹی یروشلم کے پرانے حصے بنام ’داؤد کا شہر‘ سے اُس محل میں منتقل ہوئی جو سلیمان نے اُس کے لئے تعمیر کیا تھا، کیونکہ سلیمان نے کہا، ”لازم ہے کہ میری اہلیہ اسرائیل کے بادشاہ داؤد کے محل میں نہ رہے۔ چونکہ رب کا صندوق یہاں سے گزرا ہے، اِس لئے یہ جگہ مُقدّس ہے۔“ .11
اُس وقت سے سلیمان رب کو رب کے گھر کے بڑے ہال کے سامنے کی قربان گاہ پر بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرتا تھا۔ .12
جو کچھ بھی موسیٰ نے روزانہ کی قربانیوں کے متعلق فرمایا تھا اُس کے مطابق بادشاہ قربانیاں چڑھاتا تھا۔ اِن میں وہ قربانیاں بھی شامل تھیں جو سبت کے دن، نئے چاند کی عید پر اور سال کی تین بڑی عیدوں پر یعنی فسح کی عید، ہفتوں کی عید اور جھونپڑیوں کی عید پر پیش کی جاتی تھیں۔ .13
سلیمان نے اماموں کے مختلف گروہوں کو وہ ذمہ داریاں سونپیں جو اُس کے باپ داؤد نے مقرر کی تھیں۔ لاویوں کی ذمہ داریاں بھی مقرر کی گئیں۔ اُن کی ایک ذمہ داری رب کی حمد و ثنا کرنے میں پرستاروں کی راہنمائی کرنی تھی۔ نیز، اُنہیں روزانہ کی ضروریات کے مطابق اماموں کی مدد کرنی تھی۔ رب کے گھر کے دروازوں کی پہرہ داری بھی لاویوں کی ایک خدمت تھی۔ ہر دروازے پر ایک الگ گروہ کی ڈیوٹی لگائی گئی۔ یہ بھی مردِ خدا داؤد کی ہدایات کے مطابق ہوا۔ .14
جو بھی حکم داؤد نے اماموں، لاویوں اور خزانوں کے متعلق دیا تھا وہ اُنہوں نے پورا کیا۔ .15
یوں سلیمان کے تمام منصوبے رب کے گھر کی بنیاد رکھنے سے لے کر اُس کی تکمیل تک پورے ہوئے۔ .16
بعد میں سلیمان عصیون جابر اور ایلات گیا۔ یہ شہر ادوم کے ساحل پر واقع تھے۔ .17
وہاں حیرام بادشاہ نے اپنے جہاز اور تجربہ کار ملاح بھیجے تاکہ وہ سلیمان کے آدمیوں کے ساتھ مل کر جہازوں کو چلائیں۔ اُنہوں نے اوفیر تک سفر کیا اور وہاں سے سلیمان کے لئے تقریباً 15,000 کلو گرام سونا لے کر آئے۔ .18

  2Chronicles 8/36